جانوروں کے حقوق | قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

کتبہ:

الماس نوری عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ فیضانِ مخدوم لاہوری موڈاسا ،گجرات)


جانوروں کے حقوق

اللہ عزوجل نے انسانوں کو پیدا فرمایا اور اسکی جان ، عزت وآبرو کی حفاظت کے لیے انکے مابین کچھ حقوق مقرر فرمایا تاکہ لوگ ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کرنے سے بچیں اور احسن انداز میں اپنے روزمرہ کے معاملات انجام دے سکیں اور ہمارے نفع اور کاموں میں مدد کے لیے جانوروں کو پیدا فرمایا چنانچہ جانوروں کی تخلیق کے مختلف مقاصد کو بیان کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے

وَ الْاَنْعَامَ خَلَقَهَاۚ-لَكُمْ فِیْهَا دِفْءٌ وَّ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ(5)


ترجمۂ کنز الایمان: اور چوپائے پیدا کیے ان میں تمہارے لیے گرم لباس اور منفعتیں ہیں اور ان میں سے کھاتے ہو۔

دوسرے مقام پر اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ۬ؕ-اُحِلَّتْ لَكُمْ بَهِیْمَةُ الْاَنْعَامِ اِلَّا مَا یُتْلٰى عَلَیْكُمْ غَیْرَ مُحِـلِّی الصَّیْدِ وَ اَنْتُمْ حُرُمٌؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَحْكُمُ مَا یُرِیْدُ(1)


ترجمۂ کنز الایمان اے ایمان والو اپنے قول پورے کرو تمہارے لئے حلال ہوئے بے زبان مویشی مگر وہ جو آگے سنایا جائے گا تم کو لیکن شکار حلال نہ سمجھو جب تم احرام میں ہو بیشک اللہ حکم فرماتا ہے جو چاہے۔

جانوروں کی تخلیق میں ہمارے لیے عبرت کے مدنی پھول بھی ہیں چنانچہ ایک جگہ رب العالمین ارشاد فرماتا ہے

وَ اِنَّ لَكُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةًؕ-نُسْقِیْكُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْنِهٖ مِنْۢ بَیْنِ فَرْثٍ وَّ دَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَآىٕغًا لِّلشّٰرِبِیْنَ(66)


ترجمۂ کنز الایمان : اور بیشک تمہارے لیے چوپایوں میں نگاہ حاصل ہونے کی جگہ ہے ہم تمہیں پلاتے ہیں اس چیز میں سے جو ان کے پیٹ میں ہے گوبر اور خون کے بیچ میں سے خالص دودھ گلے سے سہل اترتا پینے والوں کے لیے۔

اسی طرح ہم جانوروں کے جلد ، بال وغیرہ سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں اسکے متعلق اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے

اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْۢ بُیُوْتِكُمْ سَكَنًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْ جُلُوْدِ الْاَنْعَامِ بُیُوْتًا تَسْتَخِفُّوْنَهَا یَوْمَ ظَعْنِكُمْ وَ یَوْمَ اِقَامَتِكُمْۙ-وَ مِنْ اَصْوَافِهَا وَ اَوْبَارِهَا وَ اَشْعَارِهَاۤ اَثَاثًا وَّ مَتَاعًا اِلٰى حِیْنٍ(80)


ترجمۂ کنز الایمان : اور اللہ نے تمہیں گھر دیئے بسنے کو اور تمہارے لیے چوپایوں کی کھالوں سے کچھ گھر بنائے جو تمھیں ہلکے پڑتے ہیں تمھارے سفر کے دن اور منزلوں پرٹھہر نے کے دن اور ان کی اون اور بَبْرِی اور بالوں سے کچھ گرستی کا سامان اور برتنے کی چیزیں ایک وقت تک

ایک اور مقام پر سواری کے متعلق ارشاد فرماتا ہے

اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَنْعَامَ لِتَرْكَبُوْا مِنْهَا وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ٘ (79


ترجمہ کنزالایمان: اللہ ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے کہ کسی پر سوار ہو اور کسی کا گوشت کھاؤ۔
ان آیات مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا جانوروں سے ایک خاص تعلق ہے اس لیے شریعت مطہرہ نے جانوروں کے بھی کچھ حقوق مقرر فرمایا ہے تاکہ لوگ ان حقوق کا لحاظ کرتے ہوئے ان سے اپنے کاموں میں مدد بھی لیں اور ان پر ظلم و زیادتی سے بچیں مگر آج انسان کو نہ لوگوں کے حقوق کی کچھ پرواہ رہی اور نہ جانوروں کے حقوق کی کچھ فکر آج بھائی بھائی کے خون کا پیاسا ، بیٹا والدین کا نافرمان غرض یہ کہ آج لوگوں کی حقوق کے تحفظ کے متعلق اگر حالت دیکھی جائے تو الامان و الحفیظ آج انسان دوسرے انسان کا حق ادا نہیں کرتا تو جانوروں کے حقوق کے بارے میں کیا توقع کی جاسکتی ہے؟


جانوروں کے بنیادی حقوق

زندگی کا حق: ہر جانور کے لیے بنیادی حق یہ ہے کہ اسے ناحق قتل کرنے ، تکلیف دینے ، اور ظلم و زیادتی کا نشانہ نہ بنایا جائے خواہ پالتو جانور ہو یا جنگلی کیونکہ ہمارے معاشرے میں پالتو جانوروں کو تو کچھ اہمیت دی بھی جاتی ہے مگر وہ جانور جو پالتو نہیں بیچارے یہی لوگوں کے لیے جبر و تعدی کا مرکز بنتے ہیں۔

غذا اور پانی کا حق: پانی اور غذا ہر جاندار کے لیے ضروری ہے لہذا انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ جس طرح اپنے اور اپنے گھر والوں کے کھانے پینے کا انتظام کرتا ہے اسی طرح جانوروں پر بھی توجہ دے بلکہ اس پر تو زیادہ توجہ کی حاجت ہے اسلئے کہ اگر کسی انسان کو بھوک پیاس لگے تو وہ اسکا زبان سے اظہار کرکے کچھ حاصل کر بھی سکتا ہے مگر یہ اپنے خواہشات کا کیسے اظہار کریں ۔یقینا ان کو بھی رزق پہنچانے والا ہمارا خالق ومالک عزوجل ہی ہے مگر اسکا ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بھی بنایا ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ اپنی ذمداری سمجھتے ہوئے ان تک غذا پہنچانے کا فریضہ انجام دیں۔

آرام و سکون کا حق: ہم جانوروں سے اپنے دنیوی کاموں میں مدد لیتے ہیں تو ہمیں اِس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیئے کہ انکی طاقت سے زیادہ ان پر بوجھ نا لادیں بلکہ ان کی طاقت کے مطابق ہی ان سے کام لیا جائے اور ان کے آرام وسکون کا بھی خیال رکھا جائے اس لیے کہ اگر ہم ان سے نون اسٹاپ (non stop) دن بھر کام لیں گے تو ضرور یہ بے رحمی و بدسلوکی ہوگی جسکی مذمت میں حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

مَنْ لا يَرْحَمُ لا يُرْحَمُ


“جو رحم نہیں کرتا، اس پر رحم نہیں کیا جاتا”


3) اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جانوروں کے حقوق:

کچھ جانوروں کو اللہ تعالی نے بوجھ اٹھانے اور کچھ کو ہمارے کھانے کے لیے ،دودھ حاصل کرنے کے لیے پیدا فرمایا چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے۔

مِنَ الْاَنْعَامِ حَمُوْلَةً وَّ فَرْشًاؕ-كُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ وَ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌۙ (142)


ترجمۂ کنز الایمان : اور مویشی میں سے کچھ بوجھ اٹھانے والے اور کچھ زمین پر بچھے ، کھاؤ اس میں سے جو اللہ نے تمہیں روزی دی اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بیشک وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔

اس ایت مبارکہ کے تحت مفتی قاسم عطاری دامت برکاتہم العالیہ تفسیر صراط الجنان میں فرماتے ہیں : چوپائے دو طرح کے ہوتے ہیں کچھ بڑے جو بوجھ لادنے اور بار برداری کے کام میں آتے ہیں جیسے اونٹ، خچر اور گھوڑے وغیرہ اور کچھ چھوٹے جیسے بکری وغیرہ کہ جو اس قابل نہیں۔ ان میں سے جواللہ تعالیٰ نے حلال کئے انہیں کھاؤ اور اہلِ جاہلیت کی طرح اللہ عَزَّوَجَلَّ کی حلال فرمائی ہوئی چیزوں کو حرام نہ ٹھہراؤ۔

لہذا ہمیں چاہیے کہ جو جانور جس کام کے لیے پیدا کیا گیا ہے ہم اس سے وہی کام لیں ۔ اور ان پر ظلم و زیادتی کرنے اور ان کے حقوق کو پامال کرنے سے بچیں ۔ کیوں کے احادیث مبارکہ میں ایسے کئی واقعات ملتے ہیں جن میں جانوروں پر ظلم و زیادتی کے عبرت انگیز انجام بیان کیے گیے ہیں ۔

چنانچہ حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “ایک عورت کو ایک بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا، جسے اس نے قید کر دیا تھا یہاں تک کہ وہ مر گئی، تو وہ عورت اس (گناہ) کی وجہ سے جہنم میں داخل ہوئی۔ نہ تو اس نے اُسے کھلایا، نہ پلایا جب کہ وہ اسے قید کر کے رکھی رہی، اور نہ ہی اسے چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا کر زندہ رہتی۔”
(الكوكب الوهاج شرح صحيح مسلم بن الحجاج ٢٢/‏٣٧٣ — محمد الأمين الهرري (ت ١٤٤١)
اور احادیث مبارکہ میں ایسے واقعات بھی ملتے ہیں کہ ان پر شفقت و مہربانی کرنا مغفرت کا سبب بن گیا ۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “ایک آدمی راستے میں چل رہا تھا کہ اسے سخت پیاس لگی، تو وہ ایک کنویں میں اُترا، پانی پیا اور باہر نکل آیا۔ وہاں اس نے ایک کتے کو دیکھا جو ہانپ رہا تھا اور پیاس کی شدت سے گیلی مٹی چاٹ رہا تھا۔ اُس آدمی نے کہا: اس کو بھی وہی تکلیف پہنچی ہے جو مجھے پہنچی تھی۔ چنانچہ اُس نے اپنا موزہ پانی سے بھرا، اور اپنے منہ سے پکڑ کر کنویں سے اوپر چڑھا، پھر کتے کو پانی پلایا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے اس عمل کو پسند فرمایا، اور اس کی مغفرت فرما دی۔”
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا: “یا رسول اللہ! کیا ہمیں جانوروں (پر رحم) میں بھی اجر ملے گا؟” آپ ﷺ نے فرمایا: “ہر تر جگر والی (زندہ) مخلوق میں تمہیں اجر ملتا ہے۔”
(صحیح بخاری: حدیث 2363، صحیح مسلم: حدیث 2244)
ہمارے نبی علیہ السلام کی تعلیمات میں سے یہ بھی ہے کہ ہم جانوروں اور اللہ پاک کی دیگر مخلوقات پر رحم کریں ۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “رحم کرنے والوں پر رحمٰن (اللہ تعالیٰ) رحم فرماتا ہے۔ تم زمین والوں پر رحم کرو، تم پر آسمان کا خالق ومالک عزوجل رحم فرمائے گا۔”
(سنن ترمذی: حدیث 1924)
الغرض جانوروں پر رحم وشفقت اور حسن سلوک کرنا صرف اسلامی تعلیمات ہی نہیں بلکہ اخلاقی ،انسانی اور قانونی فریضہ بھی ہے ۔لہذا ہمیں انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کی بھی ادائیگی کرنی چائیے ۔
اللہ عزوجل ہمیں حقوق اللہ اور حقوق العباد کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کے معاملے میں بھی حساس بنائے۔

آمین بجاہ النبی الامین ﷺ

Related Posts

مذاق… جو دلوں کو جلا دیتا ہے

کتبہ:محمد مناظر حسین (کٹیہار ، بہار) مذاق… جو دلوں کو جلا دیتا ہے انسان زبان و بیان کا شہسوار ہے، لیکن یہی زبان جب بے لگام ہو جائے تو دلوں…

مایوسی گناہ ہے: اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ ہوں

کتبہ:محمد نعیم (متعلم : جامعۃ المدینہ فیضان مخدوم لاہوری موڑاسا) مایوس نہیں ہونا چاہیے پیارے اسلامی بھائیو آج ہمارے معاشرے میں گناہوں کی بھرمار ہے۔ جس طرف نگاہ دوڑائیں، لوگ…

One thought on “جانوروں کے حقوق | قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You Missed

مذاق… جو دلوں کو جلا دیتا ہے

  • By admin
  • July 26, 2025
  • 226 views
مذاق… جو دلوں کو جلا دیتا ہے

مایوسی گناہ ہے: اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ ہوں

  • By admin
  • July 26, 2025
  • 241 views
مایوسی گناہ ہے: اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ ہوں

سین اور قاف کی طاقت: قلم اور تلوار کی تاریخ ساز قوت

  • By admin
  • July 19, 2025
  • 393 views
سین اور قاف کی طاقت: قلم اور تلوار کی تاریخ ساز قوت

جانوروں کے حقوق | قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

  • By admin
  • July 19, 2025
  • 293 views
جانوروں کے حقوق | قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل اسلامی رہنمائی

سوشل میڈیا کے دور میں علمائے اہل سنت کی ذمہ داریاں | ایک علمی اور دعوتی رہنمائی

سوشل میڈیا کے دور میں علمائے اہل سنت کی ذمہ داریاں | ایک علمی اور دعوتی رہنمائی

سیرتِ مفتی محمد قاسم دامت برکاتہم العالیہ | علمی اصلاحی اور روحانی خدمات کا جائزہ

سیرتِ مفتی محمد قاسم دامت برکاتہم العالیہ | علمی اصلاحی اور روحانی خدمات کا جائزہ