مزید اپڈیٹس کا کام جاری ہے! اپنے مشورے دیجیے ہم سے رابطہ کریں!

سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات

محمد توقیر رضا اشرفی سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات: مکمل تجزیہ، اثرات اور رہنمائی سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات پر ایک جامع اردو مضمون۔
Bu mohammadraza
سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات: مکمل تجزیہ، اثرات اور رہنمائی سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات پر ایک جامع اردو مضمون۔ فوائد جیسے تعلیم، رابطے اور معلومات کی فراہمی سے لے کر نقصانات جیسے وقت کا ضیاع، ذہنی دباؤ اور سماجی تنہائی تک—اس تفصیلی تجزیے میں سب کچھ جانیں۔محمد توقیر رضا اشرفی,مضمون نگاری, فوائد و نقصانات,

سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات

کتبہ: محمد توقیر رضا اشرفی (التعلم : الجامعة الجلالية العالية الاشرفيه مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف)
دورِ حاضر میں سوشل میڈیا ہمارے میل جول کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا ایک جدید دور کی نئی ایجاد ہے، جس کے ذریعے ہم اپنے سے ہزاروں میل کے فاصلے پر رہنے والوں سے چند منٹوں میں رابطہ کر سکتے ہیں۔ جس نے دنیا کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن اس کے فوائد کے ساتھ نقصانات بھی ہیں۔ اسی کے ذریعے کتنے نوجوان تنہائی پسند اور احساسِ کمتری کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں نوجوان خود کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔

سوشل میڈیا کے ذریعے کتنے لوگ ہدایت یافتہ ہوتے ہیں اور بہت سے گمراہی کے دلدل میں پھنستے نظر آتے ہیں۔ سوشل میڈیا ہمارے لیے جتنا فائدہ مند ہے، اس سے کہیں زیادہ نقصان دہ بھی ہے۔ اسی کے وجہ سے ہزاروں فتنہ جنم لے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا نے عام مسلمانوں سے لے کر علماءِ ملک کو کتب بینی سے دور کر دیا۔ جو علمائے کرام یا عوام الناس کتب بینی و اخبار کے شوقین تھے، وہ بھی آج اسی کی دنیا میں منہمک نظر آ رہے ہیں۔

لہٰذا یہ سوشل میڈیا ہمارے ذہن پر برے اثرات پیدا کرنے میں کارگر ہے۔ اس کے ذریعے ہم دوسرے ممالک کی تہذیب و تمدن اور آئے دن کے حوادثات سے روشناس ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا میں ہم لوگ اتنے مصروف نظر آتے ہیں کہ نماز کا بھی خیال نہیں رہتا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بڑی سے بڑی معلومات کو چند منٹوں میں معلوم کر سکتے ہیں۔ اگرچہ سوشل میڈیا پر بات چیت کرنے کا مزہ اور اطمینان آمنے سامنے گفتگو کرنے جیسا نہیں ہے، لیکن پھر بھی یہ کافی مفید اور کارگر ثابت ہوا ہے۔ پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ فاصلوں کو سمیٹ کر آپ کو ایک دوسرے کے روبرو لے آتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ دنیا کے کسی بھی موضوع پر گھر بیٹھے معلومات حاصل کر سکتے ہیں، دوست بنا سکتے ہیں، مشکل میں مدد لے سکتے ہیں، معاشرتی مسائل پر بیداری پیدا کر سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا بہت سے علوم و فنون کے سیکھنے اور سکھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس حوالے سے ہمیں اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے: آیا ہم نے سوشل میڈیا کو پیسوں اور وقت کی بربادی کا ذریعہ بنایا ہے؟ یا کچھ سیکھنے اور سکھانے کا ذریعہ بنایا ہے؟ سوشل میڈیا کمائی کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ جو افراد سوشل میڈیا کے بامقصد استعمال کے قائل ہیں، ان کے لیے کھلا میدان اور بے شمار راستے ہیں، جیسے مختلف کلاسز لینے کے علاوہ یوٹیوب پر اچھے مواد اپلوڈ کرنا، اپنے علمی و ادبی چینل بنانا۔ مگر بد قسمتی سے اس طرف بہت کم لوگ متوجہ ہیں۔

(سوشل میڈیا موائد اور نقصانات، ص ۲۲)

ایک کلک سے کھل جاتی ہیں، دنیا کی کتابیں
سوشل میڈیا کے دم سے، علم کی بہار ہیں

سوشل میڈیا کے کچھ فوائد:


1 سوشل میڈیا کی بدولت خبریں فوری طور پر دنیا بھر میں پہنچتی ہیں۔ چاہے وہ کسی ملک کی سیاست سے متعلق ہو یا کسی عالمی مسئلے سے، لوگ فوراً مطلع ہو جاتے ہیں۔

2 سوشل میڈیا پر مختلف تعلیمی ویڈیوز، کورسز اور لیکچرز دستیاب ہیں، جو تعلیم حاصل کرنے کے نئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

3 سوشل میڈیا نے دنیا بھر کی معلومات تک رسائی کو آسان بنا دیا ہے۔ لوگ کسی بھی وقت اور کہیں بھی مختلف موضوعات پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر طلباء اور محققین کے لیے بہت مفید ہے۔

4 سوشل میڈیا کی بدولت اب دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود افراد سے رابطہ کرنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ WhatsApp، Instagram، Twitter، Facebook جیسے پلیٹ فارم لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں۔ اور ایک دوسرے سے دوستی قائم کر کے ان سے Chat کر کے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ خاندانی روابط، دوستی اور کاروباری روابط سوشل میڈیا کے ذریعے مزید مضبوط ہوتے ہیں۔

5 سوشل میڈیا پر مختلف معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ سوشل میڈیا ایک وسیع معلوماتی پلیٹ فارم ہے، جہاں مختلف موضوعات پر مواد دستیاب ہوتا ہے۔ طلبہ اور اساتذہ اس کا استعمال کر کے اپنی تعلیمی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ YouTube جیسے پلیٹ فارم پر ہر طرح کے تعلیمی ویڈیوز دستیاب ہیں، جو طلبہ کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر کی خبریں اور تحقیقی مواد فوری طور پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

6 سوشل میڈیا نے دنیا کے تمام حصوں کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا ہے۔ آج ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں رہ کر ایک دوسرے سے اپنی خوشیاں اور غم بانٹ سکتے ہیں۔ WhatsApp Messenger اور Zoom جیسی ایپلیکیشنز کے ذریعے رابطے کے نئے معیارات قائم کر سکتے ہیں، جہاں ویڈیوز، کالز، گروپ، چیٹس (Chats) اور کانفرنس کا انعقاد آسان ہو گیا ہے۔

سوشل میڈیا کے نقصانات:

اسکرین کی چمک میں، حقیقت چھپ جاتی ہے
سوشل میڈیا کی دنیا، دل کو دھوکہ دیتی ہے

سوشل میڈیا نے جہاں ہماری زندگیوں میں بے شمار آسانیاں پیدا کی ہیں، وہیں اس کے منفی اثرات بھی ہماری زندگیوں پر گہرے نقوش چھوڑ رہے ہیں۔ آج کے دور میں، سوشل میڈیا کا غیر مناسب اور بے جا استعمال سماجی، نفسیاتی اور اخلاقی مسائل کو جنم دے رہا ہے۔ اس مضمون میں ہم سوشل میڈیا کے نقصانات کا تفصیل سے جائزہ لیں گے:

1 سوشل میڈیا کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ یہ وقت کے ضیاع کا باعث بنتا ہے۔ بہت سے لوگ گھنٹوں سوشل میڈیا پر غیر ضروری طور پر وقت گزارتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی تعلیمی، کاروباری اور ذاتی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نوجوان طبقہ خاص طور پر اس مسئلے کا شکار ہے، جو اپنی تعلیم اور دیگر اہم سرگرمیوں کے بجائے سوشل میڈیا پر وقت گزارتے ہیں۔

2 سوشل میڈیا کے مسلسل استعمال سے نفسیاتی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لوگ اپنے دوستوں یا دیگر افراد کی کامیابیوں کو دیکھ کر خود کو کمتر محسوس کرنے لگتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں خود اعتمادی میں کمی اور ڈپریشن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر ملنے والی مسلسل تنقید یا نفرت انگیز تبصرے بھی نفسیاتی دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔

3 سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال نشے کی طرح ہو سکتا ہے۔ بہت سے لوگ دن رات سوشل میڈیا پر وقت صرف کرنے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جا رہے ہیں، اور اس کے استعمال کے عادی ہوتے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے دوسرے اہم معلومات و معاملات نظر انداز ہو جاتے ہیں۔ یہ نشہ زندگی کے دوسرے پہلوؤں، جیسے کہ خاندان، دوستوں اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر منفی اثر ڈالتا ہے۔

4 سوشل میڈیا پر جھوٹی معلومات اور افواہیں پھیلانا بہت آسان ہو گیا ہے۔ کسی بھی غلط خبر یا جھوٹی افواہ کو سوشل میڈیا پر چند ہی لمحوں میں دنیا بھر میں پھیلایا جا سکتا ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ ان جھوٹی خبروں کی وجہ سے معاشرتی بے چینی، انتشار اور بدامنی پیدا ہو سکتی ہے۔

5 سوشل میڈیا پر گھنٹوں صرف کرنے والے افراد حقیقی زندگی میں لوگوں سے دور ہو جاتے ہیں۔ وہ اس دنیا میں زیادہ مشغول ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی حقیقی زندگی کے تعلقات متاثر ہوتے ہیں۔ لوگ سماجی میل جول اور حقیقی زندگی کی سرگرمیوں سے کترانے لگتے ہیں، جس کے باعث سماجی تنہائی اور احساسِ محرومی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

نتیجہ:

سوشل میڈیا کے فوائد کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ یہ ہمیں بے شمار سہولیات فراہم کرتا ہے، لیکن اس کا غیر ذمہ دارانہ اور حد سے زیادہ استعمال ہماری زندگیوں کو منفی طریقے سے متاثر کر سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں، تاکہ ہم اس کے نقصانات سے بچ سکیں اور اپنی زندگیوں کو متوازن اور مثبت انداز میں گزار سکیں۔

(سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات، ص ۴۸)

سوشل میڈیا ایک ایسی طاقتور چیز ہے جو دنیا کو جوڑنے، معلومات پھیلانے، اور لوگوں کو باخبر رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے فوائد اور نقصانات دونوں ہی بہت زیادہ ہیں، اور اس کا استعمال کرتے وقت احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔ حکومتوں، تعلیمی اداروں اور سماجی تنظیموں کو مل کر ایسے ضوابط بنانے چاہییں جو سوشل میڈیا کے صحیح استعمال کو فروغ دیں اور اس کے نقصانات سے بچنے کے طریقے سکھائیں۔

اشعار:

سوشل میڈیا کا زمانہ، جہاں فائدے بھی ہیں لا تعداد
مگر ساتھ ہی یہ لاتا ہے، نقصانات کی اک طبی یاد

علم کی روشنی ہے، ہر خبر ہے ہاتھ میں
مگر وقت کا ضیاع بھی رہے، یہی رات دن۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Cookie Consent
We serve cookies on this site to analyze traffic, remember your preferences, and optimize your experience.
Oops!
It seems there is something wrong with your internet connection. Please connect to the internet and start browsing again.
AdBlock Detected!
We have detected that you are using adblocking plugin in your browser.
The revenue we earn by the advertisements is used to manage this website, we request you to whitelist our website in your adblocking plugin.
Site is Blocked
Sorry! This site is not available in your country.
NextGen Digital واٹس ایپ چیٹ پر آپ کو خوش آمدید
السلام علیکم ہم آپ کی کیا مدد کرسکتے ہئں؟?
Type here...