*بسم الله الرحمن الرحیم*
*الحمد للہ الذی کتب علی نفسه الرحمة والصلوة و السلام علی افضل الخلق و افضل الرسل سیدنا محمد المصطفی ﷺ*
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ *جملہ* کی مختلف اعتبار سے مخلتف تقسیم ہوتی ہے جیسے کبھی اسمیہ فعلیہ کی طرف تو کبھی انشائیہ و خبریہ کی طرف
لیکن آج ہم جملہ کی اس تقسیم پر روشنی ڈالیں گے جو کالعدم ہوگئی ہے ہماری کم توجہی کی وجہ سے یعنی درس میں نہ پڑھنے اور نہ پڑھانے کی وجہ سے
اور وہ تقسیم خبر کے لحاظ سے ہے (یعنی جملہ خبریہ و انشائیہ دونوں ہوتا ہے لیکن خبریہ کے لحاظ سے دو قسمیں بنتی ہیں)
(1) *کبری* (2) *صغری*
(1) *کبری* وہ جملہ اسمیہ خبریہ ہے کہ جس کی خبر جملہ ہو یہ *عام* ہے کہ جملہ اسمیہ ہو یا فعلیہ
اسمیہ کی مثال زید ابوه قائم
فعلیہ کی مثال زید قام ابوه
(2) *صغری* وہ جملہ اسمیہ خبریہ جو کسی مبتدا کی خبر واقع ہو رہا ہو جیسے زید ابوه قائم
پھر جملہ اسمیہ خبریہ کبری کی دو قسمیں ہیں
(1) *ذات وجه* (2) *ذات وجهين*
(1) *ذات وجه* وہ جملہ اسمیہ خبریہ کبری جس کی خبر بھی جملہ اسمیہ خبریہ ہو
جیسے زید ابوه قائم
(2) *ذات وجهين* وہ جملہ اسمیہ خبریہ کبری ہے کہ جس کی خبر جملہ فعلیہ ہو
جیسے زید قام ابوه
اس طرح جملہ فعلیہ خبریہ کی بھی صورتیں بنتی ہین
(1) *کبری* (2) *صغری*
(1) *کبری* وہ جملہ فعلیہ خبریہ ہے کہ جس کا کوئی مفعول کوئی مکمل جملہ ہو. یہ عام ہے کہ وہ اسمیہ ہو یا فعلیہ
اسمیہ کی مثال ظننت زیدا ابوه قائم
فعلیہ کی مثال ظننت زیدا قام ابوه
(2) *صغری* وہ جملہ فعلیہ خبریہ جو کسی مبتدا کی خبر واقع ہو رہا ہو
جیسے زید قام ابوه
پھر جملہ فعلیہ خبریہ کبری بھی دو قسمیں ہیں
(1) *ذات وجه* (2) *ذات وجهين*
(1) *ذات وجه* وہ جملہ فعلیہ خبریہ کبری ہے کہ جس کا کوئی مفعول جملہ فعلیہ خبریہ ہو
جیسے. ظننت زیدا یقوم ابوه
(2) *ذات وجهين* وہ جملہ فعلیہ خبریہ کبری ہے کہ جس کا کوئی مفعول جملہ اسمیہ خبریہ ہو
جیسے ظننت زیدا ابوه قائم
*جملہ اسمیہ خبریہ اور فعلیہ خبریہ کی اقسام کا خلاصہ*
*جملہ اسمیہ خبریہ کی اقسام*
(1) *جملہ اسمیہ خبریہ صغری*
(2) *جملہ اسمیہ خبریہ کبری ذات وجه*
(3) *جملہ اسمیہ خبریہ کبری ذات وجهين*
*جملہ فعلیہ خبریہ کی اقسام*
(1) *جملہ فعلیہ خبریہ صغری*
(2) *جملہ فعلیہ خبریہ کبری ذات وجه*
(3) *جملہ فعلیہ خبریہ ذات وجهين*
*والله ورسوله اعلم عزوجل و ﷺ*
*طالب دعا*
*محمد صلاح الدین قادری*
ماشاء اللّٰه
جواب دیںحذف کریں