حال ہی میں ایک رپورٹ پڑھنے کو ملی۔ دل دہلا والی رپورٹ تھی۔ رپورٹ کچھ اس طرح کی تھی کہ *دنیا کا مشہور ترین ملک سوئٹزرلینڈ میں اب یہ قانون نافذ کر دیا گیا ہے کہ اب عورتوں کو حجاب پہننے پر ایک ہزار ڈالر کا جرمانہ لاگو کر کر دیا گیا ہے۔* الله اکبر کس قلم سے اس طرح کے فیصلے نافذ کیے۔ کیا قلم کو اس وقت رونا نہیں آیا ؟ کیا قلم کی روشنائی سے خون کے آنسوں نہیں ٹپکے۔ یہ فیصلہ کرتے وقت انسان کا جنازہ اٹھ گیا تھا۔ اور اگر سوئٹزرلینڈ میں پیلک کے مقام میں عورت اگر چہرا ڈھانپتے پائی گئی تو ایک ہزار ڈالر جرمانہ ہوگا جس کی قیمت تقریباً دو لاکھ کے قریب ہے۔ ذرا غور کیجئے اگر اس طرح کے قوانین ان کے مذہب میں ہوتے تو کیا اس طرح قوانین نافذ ہوتے یقیناً نہیں۔
ذرا غور کیجئے کیا تہذیب و تمدن کوئی نام کی چیز نہیں ہے. کیا تہذیب اسی کو کہتے ہیں۔ کیا عورت کی آزادی اسی کو کہتے ہیں۔ اور یاد رہے کہ وہاں پر مسلم کی آبادی محض 5 فیصد ہے اتنی کم فیصد میں بھی ایک ہزار ڈالر جرمانہ انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔ یعنی اب ہم کس دنیا کے اندر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ جس میں اسلام کے قانون کو پامال کیا جا رہا ہے۔ اسلام کے قوانین پر عمل کرنے پر طرح طرح پاندی نافذ کی جا رہی ہے۔۔ اب لوگ نگے کرنے پر فخر کرتے ہیں۔ باقاعدہ اب نگے کرنے پر آفر دیتے ہیں اور پردہ کرنے پر جرمانہ نافذ کیا جا رہا ہے جب کہ پردہ عورت کا زینت ہے باحیا کا زیور ہے۔ اب عورتوں کے وہی حالتیں کی جا رہی جو نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے قبل تھیں۔ وہ وقت دور نہیں عورت کو سترے عورت غلیظہ چھپانے پر پاندی لگائی جائے گی۔ اور اسی طرح کے قانون دیگر ممالک میں بھی نافذ ہونگے ان کی اتباع کرتے ہوئے۔ کیونکہ ان کے نزدیک ترقی اسی میں ہے۔ ان کے نزدیک دیس کی ترقی اسی وقت ہوگی جب کہ دوسرے دیس کی غلامی کی جائے۔ کیونکہ اس سے پہلے فرانس نے مسلمان کے گھروں سے غیرت و ایمان کا جنازہ نکالنے کے لیے حجاب پر بینڈس لگایا تھا اسی کی اتباع کرتے ہوئے انہوں نے پابندی لگائی اسی کو کہتے ہیں غلامی یعنی جو اس دیس نے کیا ہم کو بھی کرنا ہی ہے بلکہ اس سے ڈبل چاہے ہماری عقل میں آئے نہ آئے۔ یہی قیامت کی نشانی ہے جس کو رسول اعظم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے پیشنگوئی کردی تھی کہ اسلام پر عمل کرنا نہایت ہی دشوار ہو جائے گا ۔ ہمارے لیے ایسے وقت میں جینے سے بہتر موت ہے۔
الامان و الحفیظ ۔ یقینا اسلام ہی ایک ایسا پاکیزہ مزہب ہے کہ انسان کو زندگی بسر کرنے کا صحیح طریقہ سیکھتا ہے ہر موڑ پر انسانی کی رہنمائی کرتا ہے۔ الله تعالیٰ ہم کو ایمان کے ساتھ دنیا سے رخصت نصیب فرمائے آمین یارب العالمین
از قلم محمد مختار الحیدری