جہاں میں نام ہمیشہ حسین کا ہوگا
بہارِ خلد میں جلوہ حسین کا ہوگا۔
وہی علی کا ہے پیارا ،نبی کا پیارا ہے
خدا کا پیارا جو پیارا حسین کا ہوگا۔
علی ہے بابا تو ماں ہے حسین کی زہرہ
امامِ مہدی بھی بیٹا حسین کا ہوگا۔
حسینِ پاک ہے عالی مقام دنیا میں
مقام خلد میں اعلیٰ حسین کا ہوگا۔
کھی فرات پہ قابض اگر یزیدی تھا
تو پانی خلد کا سارا حسین کا ہو گا۔
سرِ امام ہوا اونچا جب سے نیزے پر
ہمیشہ سر یونہی اونچا حسین کا ہوگا۔
مٹا ہے نام و نشانِ یزید دنیا سے
جدھر بھی جاؤ علاقہ حسین کا ہوگا۔
یزیدی حشر میں رسوا یہ دیکھ کر ہوں گے
شفیع حشر میں نانا حسین کا ہوگا۔
عدو حسین کا دوزخ میں جل رہا ہوگا
جناں میں چین سے بندہ حسین کا ہوگا۔
کرم حسین کا تجھ پہ ہے ذاکرِ رضوی
بروزِ حشر بھی سایہ حسین کا ہوگا۔
از قلم:- استاد محترم حضرت علامہ مولانا بو محمد ذاکر خان قادری رضوی۔
ماشاء اللّٰه
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللّٰه خیرا